ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / آسکر فرنانڈیز کو ہرانے کی کوشش کا الزام غلط: محی الدین باوا

آسکر فرنانڈیز کو ہرانے کی کوشش کا الزام غلط: محی الدین باوا

Tue, 31 May 2016 22:18:47  SO Admin   ایس او نیوز /عبدالحلیم منصور

بنگلورو۔31؍مئی(ایس او نیوز /عبدالحلیم منصور) کانگریس رکن اسمبلی اور راجیہ سبھا انتخاب میں جنتادل (ایس) امیدوار بی ایم فار وق کے بھائی محی الدین باوا نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ انہوں نے ہی اپنے بھائی فاروق کو راجیہ سبھا انتخابات میں امیدوار بنایا ہے تاکہ وہ کانگریس امیدوار آسکر فرنانڈیز کو ہراسکیں۔ آج یہاں پریس کلب میں اپنا ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے محی الدین باوا نے کہاکہ وہ ایک دیانتدار کانگریسی رہے ہیں ، آج منگلور نارتھ کے رکن اسمبلی بن پائے ہیں تو وہ صرف کانگریس پارٹی کی ہی بدولت ہے۔انہوں نے میڈیا میں آئی ان خبروں کو بعید از حقیقت قرار دیا کہ وزیراعلیٰ سدرامیانے کل کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں بی ایم فاروق کو جے ڈی ایس امیدوار بنائے جانے پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔انہوں نے کہاکہ وہ ایک وفادار کانگریسی ہونے کے ناطے یہ یقین دلاتے ہیں کہ ان کی وجہ سے پارٹی کو کبھی دھوکے کی نوبت نہیں آئے گی۔ان کے چھوٹے بھائی بی ایم فاروق جنتادل (ایس) سے راجیہ سبھا کیلئے امیدوار بنے ہیں لیکن دونوں بھائیوں کے درمیان اس بات کو لے کر کوئی تکرار نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے بھائی کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ ان انتخابات میں امیدوار نہ بنیں لیکن وہ نہیں مانے ، محی الدین باوا نے کہاکہ یہ خبریں سراسر غلط ہیں کہ انہوں نے سینئر کانگریس رہنما آسکر فرنانڈیز کے خلاف اپنے بھائی کو کھڑا کیا ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے کچھ سیاسی حریفوں نے آسکر فرنانڈیز کے ذہن میں ان کیلئے شبہ پیدا کرنے کی کوشش بسیار کی ہے۔آسکرفرنانڈیز کو وہ اپنا سیاسی استاد تصور کرتے ہیں۔ محی الدین باوا نے کہاکہ ان کے مختلف پراجکٹوں جس میں ون پاور پراجکٹ بھی شامل ہے، ان کی منظوری کیلئے وہ فاروق کو اپنے ساتھ وزیراعلیٰ سدرامیا اور وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار کے پاس ضرور لے گئے تھے۔ لیکن قانونی تکمیل کے بعد ہی یہ پراجکٹ حاصل کئے گئے ہیں۔اپنے اثر ورسوخ کے ذریعہ انہوں نے کبھی ذاتی فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کی۔ جنتادل (ایس) کے ریاستی صدر کمار سوامی کی طرف سے راجیہ سبھا امیدوار کے طور پر محی الدین باوا کا نام لئے جانے پر وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھائی کانام لینے کی بجائے کمار سوامی نے غلطی سے ان کا نام لے لیا۔ انہوں نے کہاکہ مختلف خاندانوں میں بھائی بہن ، یہاں تک کہ میاں بیوی الگ الگ سیاسی جماعتوں میں رہتے ہیں ، ریاستی کابینہ کے ہی ایک وزیر ستیش جارکی ہولی کے بڑے بھائی بال چندر جارکی ہولی بی جے پی میں ہیں اب ان کا بھائی جے ڈی ایس میں راجیہ سبھا امیدوار ہے تو اس میں حرج کیا ہے۔ میڈیا میں وزیر اعلیٰ کی طرف سے لتاڑ کے متعلق خبروں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے محی الدین باوا نے کہاکہ غیر ضروری طور پر میڈیا نے بھی ان کی شبیہہ کو بگاڑنے کی کوشش کی ہے۔ اسی لئے انہوں نے یہ وضاحت جاری کرنا ضروری سمجھا ہے۔


Share: